ہمارا قرآن بھی کہتا ہے
*لوگوں کو خوشخبری سناؤ انہیں متنفر نا کرو*
پاکستان کی 25 کروڑ کی آبادی میں سے آج ساڑھے چار ماہ کے بعد بھی اس بیماری سے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 3000 اموات ہوئیں,(( جس میں سے تقریبا آدھی اموات مشکوک ہیں کیونکہ دیگر اموات بھی کرونا کے کھاتے میں ڈالے گئے۔ سوشل میڈیا میں اس حوالے سے بے شمار وڈیوز وائرل ہیں )) .
اس سے زیادہ اموات تو روز ایکسیڈنٹ، دل ، کینسر ، و دیگر بیماریوں اور حادثات میں ہوتے ہیں۔
کیا ہم بھول گئے چند سال قبل کراچی کے ہیٹ سٹروک میں صرف 4 دن میں 2000 سے زیادہ اموات ہوئیں اور کرونا میں ساڑھے 4 ماہ میں جاکر 3000 اموات ریکارڈ ہوئیں۔
اس کے علاوہ ڈینگی کے وار سے ہونے والی اموات کیا ہم بھول گۓ ؟
کرونا میں تو صحتیابی کے بہت زیادہ چانسز ہیں۔ ساڑھے 4 ماہ میں سرکاری ریکارڈ کے مطابق اور بغیر ویکسین کی ایجاد کے تقریباُ 58000 مریض صحتیاب بھی ہوگئے۔ جبکہ ایک بڑی اکثریت گھروں میں رہ کرصحت یاب ہوئ ۔
اگر مریض یہ تہیہ کرلے کہ میں اس بیماری سے مقابلہ کروں گا اور زندگی جیتوں گا تو وہ کر سکتا ہے۔
عوام اپنی اور اہنے گھر والوں کی خود حفاظت کریں۔ گھر سے باہر ماسک لازمی لگائیں۔ سماجی فاصلہ رکھیں, ہاتھ بار بار دھوئیں۔ نماز اگر مسجد میں ادا کریں تو فاصلہ رکھ کر پڑھیں ۔
کرونا مریضوں کے ساتھ اچھوتوں والا رویہ اختیار نہ کریں ۔ ان کی ہمت بڑھائیں حوصلہ دیں ۔
اسی طرح NIBD کے ماہرین نے بھی صحتیاب ہونیوالے مریضوں سے پلازمہ لیکر وینٹیلیٹر پر جانے والے مریضوں کو ٹھیک کرنا شروع کردیا ہے۔
اگر صحتیاب ہونے والے 58000 مریضوں سے صرف 25000 مریض بھی اپنا پلازما عطیہ کردیں تو ایک پلازما سے 2 مریض یعنی 50,000 مریض موت کے منہ میں جانے سے بچ سکتے ہیں۔ اس بابت عوام کو آگہی اور شعور دینے کی ضرورت ہے۔
ان اقدامات سے بڑی حد تک یہ وبا کنٹرول میں آجائے گی اور بہتری پیدا ہوگی ۔
دن میں 5 وقت کی نماز سے پہلے وضو کرتے وقت صحیح طریقے سے غرارہ اور ناک دھوئیں اور دن میں 3 مرتبہ کھانے سے پہلے اور بعد میں صابن سے ہاتھ دھوئیں اور باتھ روم سے فارغ ہوکر صابن سے ہاتھ دھوئیں اتنی مرتبہ صفائ کا درس اسلام نے دیا ہے اسی لئے اسلام میں صفائ نصف ایمان قرار دیا گیا ہے۔
منافع خوری, ذخیرہ اندوزی, رشوت خوری, چور بازاری سے توبہ کرکے اللہ پاک سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں اور اللہ کو راضی کریں۔
ہم انشاءاللہ اس مشکل گھڑی سے جلد نکل جائیں گے ۔
No comments: