ٹیکسلا کے علاقے میں ایک بہترین کاروبار یہ ہے کہ بدھا کے مجسمے بناتے ہیں اور ان کو تنور تلے دبا دیتے ہیں ۔۔قریب ڈیڑھ برس ان کو آگ کی حدت پہنچتی رہتی ہے اور ان کی اوپری سطح قدامت اختیار کر جاتی ہے ۔اس کو آرکیالوجی کے مخصوص ٹیسٹ کے بنا چیک ہی نہیں کیا جا سکتا کہ کتنا قدیم ہے ۔۔۔یہ مجسمے ہند چینی کے علاقوں کے بدھ خوب شوق سے خریدتے ہیں اور بہت قدیم جان کے خوش ہوتے ہیں ۔۔۔
اب ہوا یوں کہ گھر کی کھدائی کے دوران مردان کے علاقے میں ایک صاحب کے گھر سے بت برآمد ہوا ۔۔۔۔انہوں نے اسے شرک کی علامت سمجھتے ہوے مقامی مولوی صاحب کی مشاورت سے توڑ دیا ۔۔
ان کو نہیں معلوم تھا کہ اب یہ ملک بت پرستوں کا ہے ۔۔۔سو ان کے اس ناقابل معافی جرم پر پولیس بھاگی آئ ۔۔۔وہ پولیس جو حوا کی بیٹی کی عصمت لٹنے پر بھی آنکھیں نہیں کھولتی ، جو کسی سہاگن کے سہاگ اجڑنے پر بھی حرکت میں نہیں آتی ، آج مگر بھاگی چلی آئ ۔۔۔۔۔ادھر فلسطین کا نقشہ غائب لیکن کوئی خبر نہیں۔۔۔۔۔
اچھا ۔۔۔۔دفع کیجئے اس سب کہانی کو ۔۔۔۔
میں آپ کو انگلستان لیے چلتا ہوں ۔ ۔۔جہاں آج بی بی سی نے خبر دی کہ جناب سترہ سو برس پرانا بدھا کا مجسمہ توڑ دیا گیا ۔۔۔۔یعنی وہاں بیٹھے لنڈے کے لبرلز کو بھی راتوں رات " تار " آ گئی کہ مجسمہ سترہ سو برس پرانا تھا ۔۔۔بندہ جو بھی ہو جائے بس بے شرم نہ ہو ۔۔۔۔بھائی ہزاروں میل دور بیٹھے بی بی سی کے دیسی رپورٹر کو کیسے معلوم ہو گیا کہ یہ اتنا قدیم تھا ۔۔۔وہ بی بی سی جس کو انہی بدھوں کے ہاتھوں ہزاروں مسلم قتل ہوتے دکھائی نہیں دیتے ۔۔اور ابھی تک مجسمے کا بدھ کا ہونا بھی ثابت نہیں ابھی تک ۔۔۔
0 Comments
if you have any issue let me know plz