آغا خان اسپتال اور۔ لیاقت نیشنل اسپتال
دونوں ٹرسٹ اسپتال ہیں۔
_______________________
آغا خان اسپتال اور۔ لیاقت نیشنل اسپتال
دونوں ٹرسٹ اسپتال ہیں۔
لیاقت نیشنل اسپتال حکومت پاکستان نے تعمیر کیا تھا اور اس کا افتتاح گورنر جنرل اسکندر مرزا نے کیا تھا۔
لیاقت نیشنل ہسپتال کی پوری اراضی اور اس کی تعمیر حکومت پاکستان نے خیرات کے مقصد سے غریب عوام کے لئے کی تھی۔
اسی طرح آغا خان اسپتال کی پوری اراضی کو جنرل محمد ضیاء ضیاء الحق نے تحفے میں دیا تھا کیونکہ آغا خان فاؤنڈیشن نے یہ کہتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ غریب عوام کے علاج کے لئے اسپتال تعمیر کریں گے اور وہ ایک اعتماد پیدا کریں گے۔
ایک چیز یاد رکھیں ، ٹرسٹ قوانین کے مطابق قابل اعتماد پراپرٹی پر کسی بھی وفاقی یا صوبائی ٹیکس کے لئے انکم ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس نہیں ہے ..
آغا خان اسپتال کے علاوہ لیاقت نیشنل اسپتال دونوں انکم ٹیکس کے علاوہ پراپرٹی ٹیکس کے لئے ایک ایک پائی بھی نہیں دے رہے ہیں ..
لیاقت نیشنل اسپتال جو خالصتا Federal وفاقی سرکاری اسپتال تھا جعلسازی اور جعلسازی کے ذریعہ کچھ صنعتوں کے گروہوں نے قبضہ کرلیا تھا جو جعلسازی کے ذریعہ سرکاری اعتماد کو ٹرسٹ اولاد میں تبدیل کر چکے ہیں۔
اپنے خاندانی اعتماد میں ..
اسی طرح آغا خان ہاسپٹل نے حکومت پاکستان کے ساتھ جعلسازی کا ارتکاب کیا جس آغا خان فاؤنڈیشن کو اس اراضی کی تحفہ دیا گیا تھا اس وقت اس وقت تقریبا 500 500 ارب کی مالیت ہے جو سندھ کے غریب عوام کی زمین ہے .. .
میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ دونوں اسپتال خیراتی مقصد کے لئے سندھ کے غریب عوام کے لئے ہیں اور اب وہ لاکھوں میں نہیں بلکہ اربوں میں رقم کما رہے ہیں۔
یہ دونوں خصوصیات غریب عوام ، عام عوام اور پاکستانی عوام کی امانت کی خصوصیات ہیں۔
آغا خان اسپتال نیز لیاقت نیشنل اسپتال دونوں پاکستان کے غریب عوام اور خصوصا specially سندھ کے عوام کے لئے فلاحی بہبود کی فلاح و بہبود کے لئے قابل اعتماد چیریٹی خصوصیات ہیں۔
لیکن دونوں فاؤنڈیشن نے دھوکہ دہی اور جعلسازی کا ارتکاب کیا اور اسے نجی ہسپتال کے کاروبار میں تبدیل کردیا گیا ..
کاپی
آغا خان ہوسپٹل اور لیاقت نیشنل ہوسپٹل کی زمین پاکستان کی اور عوام کی ہے ان ہوسپٹل انتظامیہ نے جھوٹ بول کر گورنمنٹ سے اربوں کھربوں کی جائیداد ہڑپ کر لی ہے میں پاکستان کے عوام اور ملک کی قیمتی جائیداد جو کھربوں روپے کی ہے وہ یہ لوگ بغیر ٹیکس دیے مزے اڑا رہے ہیں اور پاکستان کے عوام کا علاج تو درکنار دوا تک نہیں دی جاتی اس ہوسپٹل اور لیاقت نیشنل ہوسپٹل کو گورنمنٹ نیشلائیز کر کے اسکی آدھی آمدنی غرییوں کے لیے وقف کرے اور اس تمام کاروائی کو پبلک کیا جائے اور اس میں انتظامیہ کے اندر اچھی ساکھ رکھنے والوں کو ٹرسٹ کا چارج دیا جائے تاکہ لوگوں کا مفت علاج ہو اور باقی پیسہ انکی فلاح و بہبود پر لگایا جائے سپریم کورٹ آف پاکستان اور وکلا فورم اس مسلے میں آگے آئیں
__________________---______________________
The Agha Khan Hospital and Liaquat National Hospital both are trust hospitals.
Liaquat National Hospital was built by government of Pakistan and it was inaugurated by governor general Iskandar Mirza.
The entire land of the Liaquat National Hospital and the construction thereof was carried by government of Pakistan for the poor people for charity purpose.
Likewise the entire land of Agha Khan Hospital was gifted by the General Mohammed zia Zia-Ul-Haq because the Agha Khan Foundation made the appeal saying they will construct hospital for the treatment of the poor people and they will create a trust.
Remember one thing, according to the trust laws there is no income tax and property tax for any Federal or provincial taxes on the trusted property..
The Agha Khan Hospital as well as the Liaquat National Hospital both are not giving single penny for income tax as well as the property tax..
Liaquat National Hospital which was the purely Federal government hospital was taken over by forgery and fraudulently by Some industries groups which have converted by forgery the government trust into trustyl Aulad
into their own family trust..
Likewise Agha Khan Hospital committed forgery with the Government of Pakistan the value of the land which was gifted to the Agha Khan Foundation was about 20 billion at that time now it is about 500 billion worth which is the land of the poor people of Sindh...
Defrauded by the Agha Khan Foundation I would like to say that these both hospitals are for the poor people of Sindh for the charity purpose and they're now minting money not in millions but in billions..
Both these properties are the trust properties of the poor people, general public and the people of Pakistan.
Both the Agha Khan Hospital as well as the Liaquat National Hospital are the trusted Charity properties for the poor people of Pakistan and for the the Welfare of the charity purpose for the general public specially for the people of Sindh.
ب
But both the foundation committed fraud and forgery and converted into private hospital business establishment..
ایک شکایت آپکے پیش نظر
بہت معذرت کے ساتھ۔
میرا نکتہ نظر ان دونوں اداروں کے طریقہ کار میں واضح فرق ہیں۔
گذشتہ 15 روز سے میں ان دونوں اسپتالوں کا عملی تجربہ اٹھا چکا ہوں۔
یہ میں حلفیہ اقرار کر رہا ہوں۔
مجھے 15 روز قبل فٹز پڑنے پر لیاقت نیشنل لے جایا گیا۔
2 دن جنرل وارڈ کے اور 1 ایم آر آئ کے بجائے 3 کروا کر 62,000 کا بل بنا دیا گیا, جوکہ ایمرجنسی میں 3 دوستوں نے مل کر جمع کروایا۔ اور مزید برین ٹیومر نارمل آپریشن کے لئے 4 لاکھ کا مطالبہ, بلڈ سیمپل تک لے لیا۔ جب کچھ دوستوں نے ویلفیئر کی بات کی تو عزت نفس کو سرعام رکھنا پڑتا۔
واپسی کی راہ لی۔
اس کے بعد آغا خان کا رخ کیا, جو کہ جدت اور اسٹینڈرڈ میں لیاقت سے کئ گنا آگے ہے۔
اور جدید ٹیکنالوجی یعنی جاگتے میں آپریشن جو صرف یہیں سہولت ہے۔ کا پیکیج بمعہ آپریشن, اسپیشل کیئر اور 4 دن جنرل وارڈ کا پیکیج 7 لاکھ تھا۔
میں نے بغیر کسی سفارش یا تعلقات, حالیہ طوفانی بارشوں کے دوران ویلفیئر ڈیپارٹمٹ سے رجوع کیا, اور انہوں نے یوٹیلیٹی بلز, سرکاری تنخواہ کی پے سلپ, ب فارم, شناختی کارڈز, بچوں کی تعلیمی فیس واؤچرز طلب کئے, تنخواہ 89000 ہونے , ذاتی پورشن نما گھر ہوتے ہوۓ, مگر حالیہ مہنگائ کے نتیجے میں بچوں کی 2 ماہ کی فیس اور بجلی کا بل نا بھرنے کو تسلیم کرتے ہوئے میری عزت نفس کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوۓ غیر متوقع طور پر 25% یعنی 1,80,000 کا ڈسکاؤنٹ دیا۔
اور دوسرے دن ہی بقایا رقم لکھ کر مہر سبط کرکے دے دی۔
اس سے ایک قدم اور آگے بڑھتے تو ان کے پاس زکوة کا بھی آپشن ہے جوکہ بہت زیادہ تعاون کرتےہیں۔
ڈاکٹروں اور انکے عملے کا تعاون اپنی جگہ, جتنا کیئر اوراحتیاط وہ اپنی جگہ,
اب تمام ٹیسٹ مکمل ہوچکے ہیں اسی ہفتے تاریخ مل جائے گی۔
یہاں مستحقین کو اور شہر بھر کے کلیکشن پوائنٹ میں تمام ٹیسٹ پر 40% تک خصوصی ڈسکاؤنٹ ہے۔
یعنی صاحب حیثیت اخراجات کر سکتے ہیں, اور مستحقین ویلفیئر اور زکواة کی سہولت لے سکتے ہیں, مگر لیاقت نیشنل اسپتال کو کون چلا رہا ہے, کونسا اور کیسا ویلفیئر یہ اللہ ہی جانتا ہے۔
اگر کوئ دوست مجھ سے تصدیق کرنا چاہے تو حق اور سچ کے ساتھ دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ حاضر ہوں۔
مجھے اپنے اعمال کا خود حساب دینا ہے۔
شکریہ۔
محمد یونس۔
MR # 436-59-04
No comments: