ایک طرف جہاں نواز شریف نے لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں کل ملا کر ستر ارب کی لاگت سے ایسی میٹرو بسیں چلائیں جو فیول اور مینٹی ننس کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے سرکاری خزانے سے کھارہی ہیں۔
میرے دوراندیش اور چار ماہ کے باندر سے بھی زیادہ آئی کیو کے حامل کپتان نے پشاور میں صرف ایک سو پچیس ارب کی لاگت سے ایسی میٹرو بس سروس چلا دی ہے جس میں فیول کے بجائے انسانوں کے دھکوں سے بسوں کو حرکت میں رکھا جارہا ہے۔
کروڑوں روپے فیول کی بچت۔ ماحولیاتی آلودگی سے صد فیصد پاک۔ سواریاں اندر بیٹھنے کے بجائے باہر دھکے لگائینگی جس سے ایک تو بسوں کی سیٹیں خراب نہیں ہونگیں اور دوسرا عوام کی مفت میں ورزش ہوجائے گی۔
No comments: