*● شادی شدہ لوگ ضرور پڑھیں ●*
ہمارے گھر کے قریب ایک بیکری ہے.. اکثر شام کے وقت کام سے واپسی پر میں وہاں سے صبح ناشتے کے لئے کچھ سامان لے کے گھر جاتا ہوں..آج جب سامان لے کے بیکری سے باہر نکل رہا تھا کہ ہمارے پڑوسی مل گئے... وہ بھی بیکری سے باہر آرہے تھے... میں نے سلام دعا کی اور پوچھا.
"کیا لے لیا بھائی؟"
کہنے لگے .."کچھ نہیں بھائی! وہ چکن پیٹس تھے..اور جلیبیاں تھیں بیگم اور بچوں کے لئے"
میں نے ہنستے ہوئے کہا..."کیوں..آج کیا بھابھی نے کھانا نہیں پکایا"
کہنے لگے.."نہیں نہیں بھائی! یہ بات نہیں ہے...دراصل آج دفتر میں شام کے وقت کچھ بھوک لگی تھی تو ساتھیوں نے چکن پیٹس اور جلیبیاں منگوائیں ...میں نے وہاں کھائے تھے تو سوچا بیچاری گھر میں جو بیٹھی ہے وہ کہاں کھانے جائے گی..اس کے لئے بھی لے لوں... یہ تو مناسب نہ ہوا نہ کہ میں خود تو آفس میں جس چیز کا دل چاہے وہ کھالوں.. اور بیوی بچوں سے کہوں کہ وہ جو گھر میں پکے صرف وہی کھائیں..."
میں حیرت سے ان کا منہ تکنے لگا، کیوں کہ میں نے آج تک اس انداز سے نہ سوچا تھا..
میں نے کہا..."اس میں حرج ہی کیا ہے بھائی! آپ اگر دفتر میں کچھ کھاتے ہیں تو... بھئی بھابھی اور بچوں کو گھر میں جس چیز کا دل ہوگا کھاتے ہوں گے" وہ کہنے لگے.."نہیں نہیں حنیف بھائی! وہ بیچاری تو اتنی سی چیز بھی ہوتی ہے میرے لئے الگ رکھتی ہے...یہاں تک کہ اڑوس پڑوس سے بھی اگر کسی کے گھر سے کوئی چیز آتی ہے تو اس میں سے پہلے میرا حصّہ رکھتی ہے..بعد میں بچوں کو دیتی ہے...اب یہ تو خود غرضی ہوئی نہ کہ میں وہاں دوستوں میں گلچھرے اڑاؤں..."
میں نے حیرت سے کہا.."گلچھرے اڑاؤں.... یہ چکن پیٹس... یہ جلیبیاں... یہ گلچھرے اڑانا ہے؟ بھائی؟ اتنی معمولی سی چیزیں.."
وہ کہنے لگے..." کچھ بھی ہے ! مجھے تو ڈر لگتا ہے کہ آخرت میں کہیں میری اسی بات پر پکڑ نہ ہو کہ کسی کی بہن بیٹی بیاہ کے لائے تھے...خود دوستوں میں مزے کر رہے تھے اور وہ بیچاری گھر میں بیٹھی دال کھا رہی تھی..."
میں حیرت سے انہیں دیکھتا رہا..اور وہ بولے جا رہے تھے.."دیکھئے...ہم جو کسی کی بہن بیٹی بیاہ کے لاتے ہیں نا...وہ بھی ہماری طرح انسان ہوتی ہے..اسے بھی بھوک لگتی ہے...اس کی بھی خواہشات ہوتی ہیں...اس کا بھی دل کرتا ہے طرح طرح کی چیزیں کھانے کا.....پہننے اوڑھنے کا...گھومنے پھرنے کا...اسے گھر میں پرندوں کی طرح بند کر دینا...اور دو وقت کی روٹی دے کے اترانا ...کہ بڑا تیر مارا...یہ انسانیت نہیں...یہ خود غرضی ہے...اور پھر ہم جیسا دوسرے کی بہن اور بیٹی کے ساتھ کرتے ہیں...وہی ہماری بہن اور بیٹی کے ساتھ ہوتا ہے"
ان کے آخری جملے نے مجھے ہلا کے رکھ دیا...میں نے تو آج تک اس انداز سے سوچا ہی نہیں تھا..
میں نے کہا..."آفرین ہے بھائی! آپ نے مجھے سوچنے کا ایک نیا زاویہ دیا..."
میں واپس پلٹا تو وہ بولے .."آپ کہاں جارہے ہیں؟"
میں نے کہا" آئسکریم لینے....وہ آج دوپہر میں آفس میں آئسکریم کھائی تھی."
ابومسعود البدری رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "جب آدمی اپنے گھر والوں پرثواب کی نیت سے خرچ کرے تو یہ اس کے لیے صدقہ بن جاتا ہے۔" صحیح بخاری حدیث)
No comments: