گیارہ سو ارب کا کراچی ٹرانسفارمیشن پلان منظور
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 1100 ارب روپے کے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری دیدی۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں کراچی ٹرانسفارمیشن پیکیج سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے منصوبے کی حتمی منظوری دیدی۔ 1100 ارب روپے کے پیکیج کے تحت روڈ انفرااسٹرکچر، سیوریج، صاف پانی اور ٹرانسپورٹ جیسے مسائل حل کئے جائیں گے۔
منصوبے کے تحت جاری رقم کے ذریعے سیوریج کے نظام کی مکمل بحالی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو بہتر بنایا جائے گا۔
حکومت نے آکیسجن گیس سیلنڈروں کیلئے اسٹوریج سسٹم کے سامان کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کردی ہے۔
دوسری جانب وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی نجکاری کا بھی اجلاس ہوا جس میں پاکستان اسٹیل ملز کارپوریشن کے ٹرانزیکشن اسٹرکچر کی منظوری دیدی گئی۔
نجکاری حکام کے مطابق اسٹیل ملز کی نجکاری کا عمل جون 2021ء تک مکمل کیا جائے گا، اسٹیل ملز لمیٹڈ کے نام سے ذیلی کمپنی قائم کی جائے گی، مجوزہ کمپنی کے اکثریتی شیئرز فروخت کئے جائیں گے۔
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل کی 7 فیصد زمین اور پلانٹ لیز پر دیے جائیں گے، باقی زمین کارپوریشن کی ملکیت ہی رہے گی، اسٹیل ملز کے ذمہ 226 ارب کے بقایا جات بھی کارپوریشن کے ذمہ ہوں گے۔
No comments: