By: Waseem Mirza
on January 09, 2021
/
ریلوے کے ذریعے لاہور سے کراچی کا دردناک سفر اور پھر واپسی کا سفر ۔
لاہور سے کراچی کے لیئے ٹرین نے تین بجے سہہ پہر روانہ ہونا تھا لیکن میرے بچے لاہور اسٹیشن پر پانچ بجے تک سخت سردی میں خانہ بدوشوں کی طرح ٹرین کا انتظار کرتے رہے ۔ جو ٹرین لاہور ہی پانچ بجے پہنچی وہ وقت پر کراچی کیسے پہنچ سکتی تھی ۔ سو ایک آرام دہ سفر ایک تکلیف دہ سفر میں تبدیل ہو گیا ۔
کراچی سے لاہور واپسی میں بھی ٹرین بجائے سولہ گھنٹے کے 24 گھنٹے میں لاہور پہنچی ۔
ٹرین میں لاہور سے کراچی اور کراچی سے لاہور سفر میرا معمول ہے ۔ تقریباً ہر دور میں سفر کرتا رہتا ہوں ۔ اس معاملے میں خواجہ سعد رفیق کا معترف ہوں کہ ان کے دور میں ٹرین کا سفر آرام دہ ہوا کرتا تھا ۔
خان صاحب اور پیپلز پارٹی کا دور تقریباً ایک ہی جیسا ہے ۔ یہ دونوں پارٹیاں کام کے بجائے نعروں پر یقین رکھتی ہیں ۔ لوگ ان کے ہاتھوں الو بنے ہوئے ہیں تو ان کی چاندی ہے ۔ ورنہ حکمرانی میں ان دونوں پارٹیوں کا ڈھٹائی میں مقابلہ ہے ۔ جتنا ڈھیٹ زرداری تھا اس سے ہزار گنا ڈھیٹ عمران خان ہے ۔
بحرحال ۔ سوچا تھا سفر سے واپسی پر ریلوے کی زبوں حالی پر تفصیل سے لکھوں گا ۔ لیکن واپس آتے ہی پہلے ایک 22 سالہ نوجوان کا قتل اور پھر ہزارہ کمیونٹی کے 11 افراد کا قتل اور ان کا لاشوں سمیت دھرنا سامنے ہے ۔
اب تو شکر ادا کر رہا ہوں کہ خان صاحب کے دور اقتدار میں زندہ ہوں ۔ ٹرینوں کا کیا ہے وہ تو لیٹ ہوتی ہی رہتی ہیں ۔ ہو سکتا ہے دھند کی وجہ سے لیٹ ہوں ۔
خان صاحب بے حس ہرگز نہیں ہیں ۔ بس وہ اپنے کتوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں ۔ مرنے والوں کا قصور ہے کہ غلط وقت پر مر گئے ۔ اب جب خان صاحب کو کتوں سے فرصت ملے گی تو عوام کی طرف دیکھیں گے ۔
اللہ جانے کینیڈا کا وہ وزیر اعظم جو خان صاحب کے دھرنے کے دور میں سائیکل پر آفس جایا کرتا تھا وہ اپنے دور اقتدار میں ہی کتوں سے کھیلنے میں مصروف ہو گیا تھا یا اس نے کتوں سے کھیلنے کے لیئے اپنی ریٹائرمنٹ کا انتظار کیا تھا ۔
کاش ! اس 22سالہ نوجوان اور ہزارہ کمیونٹی کے 11 افراد کی جگہ خان صاحب کے کتے مر گئے ہوتے ۔ کم از کم خان صاحب کو عوام کے درد کا احساس تو ہوتا ۔
Tag:
My way my life 's Admin
We are.., This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
No comments: