ٹی بیگ والی چائے صحت کے ليے کتنی خطرناک؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔۔*
نٹاریو سائنس دانوں نے تحقیق کی ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹی بیگ والی چائے کے ایک کپ میں خردبینی پلاسٹک کے اربوں ذرات موجود ہیں
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر آپ چائے پینے کے شوقین ہیں تو پلاسٹک کے ٹی بیگ میں بند چائے پینا چھوڑ دیں
کیونکہ صرف ایک مرتبہ ہی ٹی بیگ سے پلاسٹک کے اربوں ذرات چائے کے اندر داخل ہوکر ہر گھونٹ کے ساتھ آپ کے حلق سے معدے تک پہنچتے ہیں۔
کینیڈا کی مشہور مِک گِل یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر 95 درجے سینٹی گریڈ تک گرم پانی میں ٹی بیگ ڈبویا جائے تو اس سے پلاسٹک کے 11 ارب ذرات خارج ہوکر چائے کا حصہ بن جاتے ہیں۔
ان کی جسامت 100 نینومیٹر سے لے کر 5 ملی میٹر تک ہوسکتی ہے۔
ان سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چائے پینے والی افراد پلاسٹک ٹی بیگز استعمال کرنے سے گریز کریں
مختلف ممالک خصوصاً کینیڈا کے شہر مانٹریال کے چائے خانوں سے چار طرح کے مختلف ٹی بیگز لیے،
انہیں کاٹ کر کھولا گیا،
دھویا گیا اور 95 درجے سینٹی گریڈ پانی میں کھولایا گیا۔
اس کے بعد الیکٹرون مائیکرو اسکوپ اور اسپیکٹرو اسکوپی سے ان کا جائزہ لیا گیا۔
جب کہ کچھ بیگ بغیر کاٹے بھی استعمال کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں پلاسٹک ٹی بیگز کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے لکن اگراس کے برعکس،
یہاں خاص طرح کے انتہائی باریک ٹشو پیپرز سے ٹی بیگز بنائے جاتے ہیں.
لہٰذا یہ خبر آپ پر دوسروں کے علم میں لانا فرض ہے تاکہ کسی بڑے نقصان سے لوگوں کو بچایا جا سکے
No comments: