قدرت اللہ شہاب :
ایک دوست کو فکر لاحق ہوئی کہ مدینہ منورہ میں ہماری دیکھ بھال کون کرے گا۔۔۔۔۔
لابی میں چائے کا گھونٹ لیتے اس نے مجھ سے پوچھا۔۔۔مدینہ میں ہے کوئی جان پہچان والا۔۔؟ اس سوال میں جانے کیا تھا کہ مضراب دل کے سارے تار جھنجلا اٹھے اور پورے بدن میں ارتعاش بپا ہوگیا۔۔۔
میں نے کوئی جواب دئیے بغیر اپنے آپ سے پوچھا۔۔۔۔۔ مدینے میں ہے کوئی جان پہچان والا۔۔۔؟ اور اس سوال کے ساتھ ہی میری آنکھیں بھر آئیں، حلق میں نمک سا گھلنے لگا۔۔۔ میں نے دوست کو بتانا چاہا کہ ہاں ہے، بہت ہی دیرینہ اور بڑا گہرا تعلق ہے اس سے۔۔۔۔
وہی مجھے بار بار بلاتا ہے۔۔ وہی میری میزبانی کرتا۔۔۔۔میرے ساتھ ساتھ رہتا۔۔۔ میرے غم بانٹتا۔۔۔ میرے آنسو پونچھتا ہے۔۔۔ میں بہت کچھ کہنا چاہتا تھا مگر کچھ نہ کہ سکا، بصد مشکل میرے منہ سے ایک جملہ نکلا:
" مدینہ میں بھی بھلا کوئ اجنبی ہوتا ہے۔۔؟" ❤
میرے دوست نے میری طرف دیکھا اور آنسو اس کے رخساروں سے ڈھلکنے لگے۔..
❤️🌴صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہٖ مُحَمَّدٍ وَّآلِہٖ وَسَلَّمَ🌴❤️
No comments: