*امام غزالی رحمۃ اللّٰہ علیہ*
*سے روایت ہے ایک جوان باغ کو پانی دے رہا تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام وہاں سے گزرے*
*اس نے حضرت عیسی علیہ السلام سے التماس کی کہ اے عیسیٰ علیہ السلام اللہ تعالی سے دعا فرمائیں کہ اپنی محبت میں سے ایک ذرہ محبت مجھے عطا فرمائے*
*اسے عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ تو ایک ذرہ محبت کا متحمل نہیں ہو سکتا تو اس نے کہا کہ پھر آدھا ذرہ ہی دے دے پس عیسیٰ علیہ السلام نے دعا فرمائی*
*کہ اے پروردگار تعالیٰ اپنی محبت میں سے نصف ذرہ اس شخص کو عطا فرما دے*
*پھر عیسیٰ علیہ السلام رخصت ہوگئے لمبے عرصے بعد اس جوان کے مکان پر آپ کا گزر ہوا تو اس کے متعلق دریافت کیا تو لوگوں نے بتایا وہ دیوانہ ہو گیا ہے اور پہاڑوں پر چلا گیا ہے*
*پھر عیسیٰ علیہ السلام نے دعا فرمائی وہ جوان مجھے دکھا دے آپ کو نظر آیا کہ وہ پہاڑوں میں ایک اونچی چوٹی پر کھڑا ہے اس نے آسمان کی طرف کو منہ کیا ہوا ہے*
*عیسی علیہ السلام نے اسے سلام کیا لیکن وہ خاموش ہی رہا جواب نہ دیا پھر فرمایا میں عیسیٰ ہوں تو اس شخص نے کوئی جواب نہ دیا*
*تو اللہ تعالی کی طرف سے آپ کو وحی فرمائی گئی کہ*
*جس دل میں نصف ذرہ میری محبت سے ہوتا ہے وہ کس طرح انسان کی بات سن سکتا ہے مجھے قسم ہے میری عزت و جلال کی کہ تو آرے کے ساتھ اس شخص کو اگر چیر بھی دے تو اس کو خبر بھی نہ ہو گی۔*
*مکاشفتہ القلوب*
*حضرت امام غزالی رحمۃ اللّٰہ علیہ*
🌹 *اردو تحریریں* 🌹
https://chat.whatsapp.com/E3rJ2yA0OUJJKCQ5Ozr3CA