اگر کسی کی گاڑی تیز رفتار ہونے پر ٹائر کے پھٹنے کی وجہ سے بے قابو ہونے لگے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے بلکہ اپنے آپ کو ذہنی طور پر حاضر دماغ رکھنا ہے اس طرح آپ ایک بڑے حادثے سے بچ سکتے ہیں نیچے ےفصیل ضرور پڑھیں
اگر گاڑی کا ٹائر تیز رفتاری میں پھٹ جائے یا پنکچر ہو جائے تو کیا کیا جائے*..... #ڈرائیور حضرات ضرور پڑھیں گزارش ہے.....
مجھے یہ بات واضح کرنی ہے کہ ایسی صورت میں اگر ڈرائیور اپنے اوسان بحال رکھے تو بہت بڑے حادثے سے بچا جا سکتا ہے۔
اسکے لئے چھ سادہ سے اقدام ہیں جس سے دو منٹ کے اندر اندر گاڑی کو محفوظ حالت میں روکا جا سکتا ہے۔
1۔ ٹائر پھٹنے پر گھبرائیے نہیں اور خود کو فوری طور پر چوکس کریں اور اعصاب کو نارمل کریں اور اعتماد کے ساتھ اس صورتحال کو سنبھالیں۔ کیونکہ اس وقت آپکی گاڑی بے قابو ہو رہی ہوگی تو آپکا قابو میں رہنا لازمی ہے۔ سب کچھ آپکے کنٹرول میں ہے اور اب آپ نے گاڑی کو بھی قابو کرنا ہے۔
۔2 سٹیرنگ وھیل کو مضبوطی سے دونوں ہاتھوں سے پکڑ لیں۔ کسی بھی قسم کے کٹ مارنے یا موڑنے کی کوشش نہ کریں۔( اگر ممکن ہو تو ہیزرڈ لائیٹ کا بٹن دبا دیں۔ مگر ضروری نہیں ہے) اپنے شیشوں کی مدد سے پیچھے کی ٹریفک پر توجہ مرکوز کریں اور سڑک پر دھیان رکھیں۔ گاڑی کی حرکت کو محسوس کریں کہ وہ کس جانب پل کر رہی ہے یا کھنچ رہی ہے۔ جس طرف کا ٹائر پھٹا ہے گاڑی اسی طرف کو مڑے گی یا کھنچے گی۔ لہذا آپکی سٹیرنگ پر گرفت مضبوط ترین ہونی چاہیئے۔
3۔ دھیرے دھیرے ایکسلریٹر سے پاوں ہٹائیں اور کبھی بھی بریک نہ لگائیں ۔۔ بریک نہیں لگانی! کیونکہ 95 فیصد امکان ہے کہ جونہی آپ بریک لگائیں گے گاڑی الٹ جائے گی۔ گاڑی کی سپیڈ خود کم ہوتی جائے گی اور آپ کو اس وقت یہ خیال رکھنا ہوگا کہ سڑک پر موجود دیگر گاڑیوں سے خود کو کیسے بچانا ہے۔( رم کے نقصان پر توجہ نہ دیں کیونکہ آپ کی جان قیمتی ہے رم نہیں)۔
4۔ اپنے سٹیرنگ کو قابو میں رکھیں مضبوطی کے ساتھ اور نظر اور توجہ سڑک پر رکھیں۔
5۔ اس وقت تک آپکی سپیڈ اوریجنل سپیڈ کے تناسب سے کافی کم ہو کر لگ بھگ 60 کلومیٹر تک آ پہنچے گی۔ یہ وقت ہے جب آپ آہستہ آہستہ بریک لگا سکتے ہیں مگر یک دم نہیں ۔۔ مقصد ہے سپیڈ کو کم کرنا نہ کہ روکنا۔ اب آپ گاڑی کو سڑک کے کنارے کی طرف لے جانے کی پوزیشن میں ہیں اور اشارہ بھی دے دیں تاکہ پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کو آپ کی حرکت کا اندازہ ہو سکے۔ گاڑی کو اپنے بائیں جانب لے جا کر روکنے کیلئے تیار ہو جائیں۔
6۔ اب آپ بالآخر محفوظ ہیں اور گاڑی کو روک سکتے ہیں۔ گاڑی کو روکیں اور انجن بند کر دیں۔ ہیزرڈ لائٹ جلا دیں۔ اور اتر کر گاڑی کے پھٹے ہوئے ٹائر کا جائزہ لیں۔ کئی بار رگڑ لگنے سے ٹائر کو آگ بھی لگ سکتی ہے۔ اگر ایسا ہے تو سب مسافروں کو گاڑی سے اتار دیں اور اگر آپ کے پاس آگ بجھانے کا آلہ ہے تو فوری طور پر اس کی مدد سے آگ بجھائیں۔ ورنہ پانی یا مٹی سے بھی یہ کام کیا جا سکتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے آگ بجھانا ممکن نہ ہو تو گاڑی سے دور ہٹ جائیں اور کسی بھی دوسری گاڑی سے مدد طلب کریں کہ شاید آگ بجھانے کا آلہ مل جائے۔ پینک یا خوف زدہ نہ ہوں کیونکہ ابھی ابھی آپ نے اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جان بچا لی ہے۔ اگر آگ نہیں لگی تو گاڑی اور ٹائر کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر ٹائر بدلیں۔
آخری بات ۔ یاد رکھیں کہ ڈرائیور کا تجربہ کار ہونا اور مضبوط اعصاب کا ہونا لازمی ہے۔ اناڑی ڈرائیور ہمیشہ خوف زدہ ہو کر بریک لگاتے ہیں اور گاڑی الٹ جاتی ہے جس سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ ایسے موقع پر گاڑی میں موجود سب لوگ ڈرے ہوئے ہونگے۔ کسی کی مت سنیں اور صرف سڑک پر اور گاڑی پر توجہ مرکوز رکھیں۔۔کیوں کہ ڈرائیور آپ ہیں وہ نہیں ۔
ہو سکتا ہے آپ کےاس انفارمیشن کو share کرنےکی وجہ سے کئی قیمتی جانیں بچ جائیں۔
اللہ پاک ہمیں اپنی حفظ و امان میں رکھیں اور کسی بھی قسم کے حادثے سے محفوظ رکھیں۔ آمین۔
نوٹ : گاڑی کے ٹائروں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا تھوڑے سے بھی کمزور ہو جائیں تو فوری طور پر بدل دیں۔ آپ کی جان قیمتی ہے۔ ٹائر تو گھستے ہیں، سو بدلنے تو پڑتے ہیں ۔۔ !