ایک مصری عالم کا کہنا تھا کہ مجھے زندگی میں کسی نے ل
نہیں کیا سوائے ایک عورت کے جس کے ہاتھ میں ایک تھال تھا جو ایک کپڑے سے ڈھانپا ہوا تھا میں نے اس سے پوچھا تھال میں کیا چیز ہے۔
" وہ بولی اگر یہ بتانا ہوتا تو پھر ڈھانپنے کی کیا ضرورت تھی۔"
" پس اس نے مجھے شرمندہ کر ڈالا "
یہ ایک دن کا حکیمانہ قول نہیں بلکہ ساری زندگی کی دانائی ، حکمت اور عقل کی بات ہے۔
" کوئی بھی چیز چھپی ہو تو اس کے انکشاف کی کوشش نہ کرو۔"
کسی بھی شخص کا دوسرا چہرہ تلاش کرنے کی کوشش نہ کریں خواہ آپ کو یقین ہو کہ وہ بُرا ہے یہی کافی ہے کہ اس نے آپکا احترام کیا اور اپنا بہتر چہرہ آپ کے سامنے پیش کیا بس اسی پر اکتفا کرو۔
ہم میں سے کوئی بھی نبی یا معصوم عن الخطا نھیں ھے سب خطا کے پتلے ہیں ۔
یہ سب ھمارے پیارے پروردگار کا کرم ھے کہ اس نے پردہ رکھا ھوا ھے ۔
بلاشبہ ہر انسان کا ایک بُرا رخ ہوتا ہے جس کو وہ خود اپنے آپ سے بھی چھپاتے پھرتا ھے۔
" اللہ تعالٰی دنیا و آخرت میں ہماری پردہ پوشی فرمائے"
آمین ۔
ورنہ جتنے ہم گناہ کرتے ہیں اگر ہمیں ایک دوسرے کا پتہ چل جائے تو ہم ایک دوسرے کو دفن بھی نہ کریں۔
جتنے گناہ ہم کرتے ہیں اس سے ہزار گنا زیادہ کریم رب ان پر پردے فرماتا ہے۔
" کوشش کریں کہ کسی کا عیب اگر معلوم بھی ہو تو بھی بات نہ کریں " اگر کسی جگہ آپ کی وجہ سے اسے شرمندگی ہوئی تو کل قیامت کے دن اللہ پوچھ لے گا کہ جب میں اپنے بندے کی پردہ پوشی کرتا ہوں تو تم نے کیوں پردہ فاش کیا؟
اگر اللہ کے سامنے جواب دینے یا چرب زبانی کی طاقت رکھتے ھو تو پھر ٹھیک ھے جو مرضی کرتے رھو ورنہ اللہ سے ڈرو اور اس مرض سے بچنے کی کوشش کرو !!!
اللہ سبحانہ وتعالی سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔ امین
<